انگریز کے دور حکومت میں فتنے بام عرج پر تھے۔ ایک فرقہ یہ کہتا تھا کہ فقہ حنفی کے مسائل قرآن و حدیث کے متصادم ہیں معاذاللہ۔ چنانچہ حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رح نے محدث جلیل علامہ ظفر احمد عثمانی نوراللہ مرقدہ کو حکم دیا کہ کہ وہ فقہ حنفی کے مسائل کو قرآن و حدیث اور آثار صحابہ وتابعین سے مدون کریں تاکہ عوام الناس فرقہ غیر مقلد اہل حدیث کے دھوکے سے بچ سکے۔